Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Responsive Advertisement

Wonders of the Universe part 5

 

Wonders of the Universe part 5





5۔ زمین کا مقناطیسی میدان (Earth's magnetic field)




(نوٹ : زمین پر زندگی کیسے موجود ہے؟ اس متعلق ایک اہم موضوع)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ساڑھے چار سو ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی زیادہ درجہ حرارت، گندھک کی بارش برسانے والے بادل، آتش فِشاں پہاڑوں کے لاوا بہانے والے دَہانے اور لاوا بہنے کی وجہ سے جلی ہوئی سطح کی حامل وادیاں۔ یہ مناظر ہمارے ہمسائے سیارے زہرہ (Venus) کی سطح کے ہیں۔ زمین سے نظر آنے والے سب سے چمکدار اور خوبصورت سیارے کی سطح پر یہ تباہی اور بربادی اشارہ کر رہی ہے کہ زُہرہ سیارہ "زندگی موافق ماحول" سے خالی ہو چکا ہے۔ ذرا ایک نگاہ ہمارے دوسرے پڑوسی سیارے پر بھی ڈالیے۔ یہ بھی ہمارا ہمسایہ سیارہ ہے، اسے مریخ (Mars) کہتے ہیں۔ ماضی میں اس کی سطح پر بہتے پانی کے دریا اور ندیاں اپنے نشانات چھوڑ گئے ہیں۔ اس کی سطح پر موجود مناظر اور اس کے اُتار چڑھاؤ بتاتے ہیں کہ اگر اس سیارے پر کبھی زندگی موافق ماحول رہا ہو گا تو اس وقت یقیناً یہ سیارہ جنت نظیر نظر آتا ہو گا۔ مگر اب یہ سیارہ فقط ایک ویرانہ اور بے آب و گیاہ بنجر خطہ بن چکا ہے۔
اگر تو ہماری تحقیقات درست ہیں اور واقعی میں یہ سیارے ماضی میں زمین جیسے سرسبز و شاداب اور پانی سے بھرپور رہ چکے ہیں تو ایسا کیا ہوا ہو گا؟ کہ جس بِنا پر آج زمین کے یہ ہمسایہ سیارے اپنے دامن کو زندگی اور زندگی موافق ماحول سے خالی کِیے بیٹھے ہیں (آئندہ کی تمام سُطور اس سوال کے جواب کی وضاحت پر مبنی ہیں)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ایک مُسلّمہ کائناتی اصول ہے کہ یہاں ہر ایک چیز کے مُقدّر میں فَنا ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ یہاں ہر فَنا اور تباہی کے پیچھے کچھ اسباب بھی موجود ہیں۔ ہمارے لیے یہ بات انتہائی حیران کُن ہو گی کہ "ٹھنڈے پانی کے چشموں، سرسبز درختوں، خوبصورت گھاس کے میدانوں، لاکھوں مربع کلومیٹر پر پھیلے برف کے ذخیروں اور کروڑوں مربع کلومیٹر پر پھیلے سمندروں کی حامل ہماری زمین اندر سے جل رہی ہے۔ کس شِدّت سے جل رہی ہے؟ اتنی شِدّت سے کہ اس کے مرکز میں اگر ہم پتھر کی چٹانیں اور لوہے کے انبار پھینکتے چلے جائیں تو لمحوں میں یہ چٹانیں اور لوہے کے انبار پانی کی طرح پگھلتے چلے جائیں گے"
جی ہاں! یہ ہمارے اَزلی گھر زمین کی بات ہو رہی ہے۔ اس کے اندر چل رہی یہ تباہی ہماری زندگی کی ضامن ہے۔ اس زمین کا اندر سے اس شِدّت کے ساتھ جلنا مجھے، آپ کو اور اس زمین پر موجود تقریباً 8 اعشاریہ 7 ملین (87 لاکھ اقسام کی زندگی) کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔ مگر کیسے؟ (اس سوال کا جواب جاننے سے پہلے ہمارے پاس زمین کی پَرتوں اور مرکز (Core) کے متعلق کچھ اہم معلومات ہونا لازمی ہیں)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زمین کا قُطر (Diameter) تقریباً 12742 کلومیٹر ہے۔ زمین کی سطح سے زمین کا مرکز 6371 کلومیٹر اندر ہے۔ چھ ہزار تین سو اکہتر 6371 کلومیٹر موٹی زمین کے اس Structure کو ہم نے مختلف خُصوصیات اور الگ الگ درجہ حرارت کی وجہ سے چار حصوں میں تقسیم کر رکھا ہے۔ زمین کی چار اہم پَرتیں یا تَہیں ہیں۔
1۔ کرسٹ Crust
یہ وہ پَرت ہے جس پر ہم رہتے ہیں۔ یعنی یہ سب سے اوپر کی پَرت ہے۔ یہ بہت زیادہ موٹی نہیں ہے۔ زمین کے خُشکی والے حصوں پر اس پَرت کی موٹائی بنسبت سمندری پَرتوں کے زیادہ ہے۔ اس پَرت کی حد موٹائی پچاس سے ساٹھ کلومیٹر ہے۔ یہ پَرت مٹی، ریت، پتھر، پانی اور چند ایک معدنیات وغیرہ پر مشتمل ہے۔ اس پَرت کے نچلے حصے کا درجہ حرارت ایک ہزار ڈگری سینٹی گریڈ تک رہتا ہے۔
2۔ مینٹل Mantle
زمین کی یہ پَرت کرسٹ کے اختتام سے شروع ہوتی ہے۔ اس کی موٹائی دو ہزار آٹھ سو 2800 کلومیٹر کے لگ بھگ ہے۔ یہ پَرت ٹھوس چٹانوں اور پتھروں سے بنی ہے۔ اس پَرت کو اگر دو الگ الگ حصوں میں دیکھا جائے تو کچھ یوں ترتیب ہو گی کہ اس پَرت کا اوپر والا آدھا حصہ upper mantle کہلائے گا اور upper mantle کے نیچے والا نصف حصہ lower mantle کہلائے گا۔ اس میں upper mantle کی نسبت lower mantle والا حصہ زیادہ گرم ہے۔ کیوں کہ وہ زمین کے مرکز کے زیادہ قریب ہے۔ یہاں کا درجہ حرارت ساڑھے تین ہزار ڈگری سینٹی گریڈ کے لگ بھگ ہے۔
3۔ بیرونی مرکز Outer Core
زمین کی یہ پَرت دو ہزار دو سو ساٹھ 2260 کلومیٹر موٹائی کی حامل ہے۔ یہ پَرت لوہے اور نِکّل (Iron and Nickel) سے بنی ہے۔ لیکن یہ لوہا اور نِکّل ٹھوس حالت میں نہیں بلکہ مائع حالت میں موجود ہے۔ جسے ہم میگما یا لاوا lava کہتے ہیں۔ اسی لاوا کی تپش سے زمین کا lower mantle والا حصہ گرم اور نیم پگھلا سا رہتا ہے۔
4۔ اندرونی مرکز Inner Core
ایک ہزار دو سو بیس 1220 کلومیٹر یہ موٹی پَرت ٹھوس لوہے اور نِکّل پر مشتمل ہے اور یہی ہماری زمین کا مرکز (Core) ہے۔ جسے Inner Core کہتے ہیں۔ اس کا درجہ حرارت پانچ ہزار ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی زیادہ ہے۔ سورج کی سطح اور زمین کے مرکز کا درجہ حرارت تقریباً یکساں ہے۔ اس پَرت کا قُطر زمین کے مجموعی قُطر کا پانچواں حصہ ہے۔
"زمین کا مرکز دو حصوں پر مشتمل ہے۔ بیرونی مرکز (Outer Core) پگھلے ہوئے لوہے اور نِکّل (میگما/لاوے) پر مبنی ہے جبکہ اندرونی مرکز (Inner Core) ٹھوس لوہے اور نِکّل کا بارہ سو بیس کلومیٹر رداس (radius) کا حامل گرم دہکتا ہوا گولہ ہے۔ مرکز کے ان دونوں حصوں کی حرکت اور ان کے مختلف درجہ حرارت کی وجہ سے یہاں بجلی کے سیکڑوں میل لمبے دھارے جنم لیتے ہیں، جو مختلف عوامل کی وجہ سے مقناطیسیت میں تبدیل ہو کر زمین کو دور دور تک گھیرے ہوئے ہیں۔ جہاں تک ان مقناطیسی لہروں/لائنوں کی طاقت موجود ہے، وہاں تک زمین کا مقناطیسی میدان (magnetic field) موجود ہے۔ زمین کے اندر موجود پگھلا ہوا لوہا اور نِکّل زمینی گردش کیوجہ سے جب دو ٹھوس پَرتوں (mantle اور Inner Core) کے درمیان گھومتا ہے تو زمین کے مقناطیسی میدان (Earth's magnetic field) بنانے کا سبب بنتا ہے"
اگر زمین کی گردشی رفتار (Rotational speed) زیادہ تیز ہوتی یا پھر اگر زمین کے بیرونی مرکز (Outer Core) پَرت والا حصہ مزید بڑا ہوتا تو زمین کا مقناطیسی میدان (magnetic field) بھی زیادہ طاقتور ہونا تھا۔ تاہم موجوہ زمینی مقناطیسی میدان زمین کی حفاظت کے لیے کافی ہے (اپنے روم میں پڑے ٹیبل پر چھوٹے پیمانے پر آپ خود بھی مقناطیسی میدان پیدا کر سکتے ہیں)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر زمین اپنا مقناطیسی میدان کھو دے تو کیا ہو گا؟
یہی وہ مقناطیسی میدان ہے، جو زمین کو سورج سے اٹھنے والے شمسی طوفانوں (Solar flares) سے بچاتا ہے۔ سورج کی تابکار (X.ray) اور کائنات میں سفر کرتیں خطرناک شعاعیں جب زمین کی جانب آتی ہیں تو زمین کی یہ مقناطیسی طاقت انہیں زمین کی فضاء میں داخل نہیں ہونے دیتی۔ سورج سے اٹھنے والے شمسی طوفان اگر زمین کی فضاء میں داخل ہو جائیں تو وہ ہمارے بجلی کے نظام، ریڈیو مواصلات اور مصنوعی سیارچوں کو اپنے امور سر انجام دینے سے روک سکتے ہیں۔ (بالفرض) زمین کا مقناطیسی میدان اگر ختم ہوتا ہے تو یہ کائناتی تابکاری زمین کی فضاء میں داخل ہو کر زمین پر زندگی کا صفایا کرنے کے ساتھ ساتھ زمین کی فضاء کو بھی ختم کر ڈالے گی۔ اور جب زمین کی فضاء ختم ہو گی تو کیا آپ جانتے ہیں کہ
"تب کیا ہو گا؟"
تب زمین اپنی تمام تر خوبصورتی کو کھو دے گی۔ زمین پر موجود تمام پانی ختم ہو جائے گا۔ سرسبز و شاداب درخت ناپید ہوتے ہوتے بالآخر ختم ہو جائیں گے اور گھاس کے میدان مریخ کے جیسا بنجر نظارہ پیش کرنے لگیں گے۔ زمین رات کے وقت ٹَھٹَھرتا ہوا پلوٹو کی طرح برف کا گولہ اور دن کے وقت سورج کی گرمی اور تابکار شعاعوں سے زہرہ سیارے کی طرح سُلَگتا ہوا انگارہ بننا شروع ہو جائے گی۔
کیا کبھی ایسا ہو سکتا ہے کہ زمین اپنے مقناطیسی میدان کو کھو دے؟ آپ اس کا جواب یقیناً نہ میں سننا چاہتے ہوں گے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ "جی ہاں! ایسا ہو سکتا ہے اور ہمیں زمین کی mantle پَرت سے لاوے کے ساتھ آئی ہوئی چٹانوں پر کی گئیں تحقیقات سے یہ اشارے مل چکے ہیں کہ زمین کی پگھلی ہوئی Core بڑی دھیمی رفتار سے لیک ہونے کے ساتھ ساتھ ٹھوس ہو رہی ہے۔
جب کسی بھی سیارے/چاند کا مرکز (Core) مائع حالت (liquid form) سے ٹھوس حالت میں بدلنا شروع ہو جائے تو پھر اس سیارے/چاند کا مقناطیسی میدان بھی کمزور پڑنے لگتا ہے۔ ایک وقت آتا ہے کہ جب اس سیارے/چاند کا پورا مرکز ٹھوس ہو کر ٹھنڈا ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ جیسے ہی مقناطیسی میدان کو پیدا کرنے والا مرکز ٹھنڈا ہوتا ہے تو اس سیارے یا چاند پر موجود یہ مقناطیسی حصار ختم ہو جاتا ہے اور جب کسی بھی سیارے چاند کا یہ مقناطیسی حصار (magnetic field) ختم ہو جائے تو اس سیارے یا چاند کی فضاء (Atmosphere) بھی سورج کی تابکاری سے خلاء میں منتشر ہو جاتی ہے۔ کسی بھی سیارے کے ارد گرد موجود اس کی فضاء (حفاظتی غلاف یعنی ایٹماسفئیر) کا ختم ہونا اس بات کا پختہ ثبوت ہوتا ہے کہ اب یہ سیارہ بنجر و بے آب و گیاہ یعنی مُردہ ہو جائے گا۔ اپنے مقناطیسی میدانوں کو کھو دینے والے مُردہ سیاروں (عطارد وینس اور مریخ) و چاند کا حال ہمارے سامنے ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پریشان کُن بات یہ ہے کہ "ہم اپنے سیارے (زمین) کی فضاء کی حفاظت تو کر سکتے ہیں مگر اس کے مرکز (Core) کو اپنی مرضی پر نہیں چلا سکتے"
خوش کُن بات یہ ہے کہ "زمین کے مرکز کا مائع حالت سے ٹھوس حالت میں جانا اور لیک ہونا natural اور slow ہے، جو کہ لاکھوں کروڑوں سال تک جاری رہ سکتا ہے اور لاکھوں کروڑوں سال بعد کون جانے کہ کیا پتا ہماری زمین بھی بنجر و ویران اور زندگی سے خالی ہو کر زُہرہ یا مریخ کی طرح اپنی زندگی کے سنہری وقت کی یادوں کو لیے خلاء میں محوِ سفر کسی دوسرے سیارے یا چاند پر موجود کسی دوسری مخلوق کی تحریروں، مباحثوں اور کھوجوں کا حصہ بن رہی ہو۔۔۔!!"

Post a Comment

0 Comments

Defence Housing Authority DHA Karachi Jobs 2021